ا
یک ??ھنے جنگل کے کنارے ا
یک ??ھوٹا سا گاؤں تھا۔ اس گاؤں میں ا
یک ??وہا رہتا تھا جس
ے س?? خوش قسمت چوہا کہتے تھے۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتا اور کبھی جھوٹ نہ بولتا۔ ایک دن گاؤں کے قریب ایک نئے تفریحی پارک کا اعلان ہوا۔ پارک میں داخلے کے لیے ایک خاص ٹکٹ درکار تھا جو صرف ایمانداری کی آزمائش پورا کرنے
وا??وں کو ملتا۔
خوش قسمت چوہے نے ٹکٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ پارک کے گارڈ کے پاس پہنچا۔ گارڈ نے اسے ایک سوال پوچھا۔ تمہارے ہاتھ میں اگر دس سکے ہوں ا
ور ??مہیں صرف اپنے لیے دو ل?
?نے ہوں تو باقی کیا کرو گے؟ چوہے نے بغیر جھجک جواب دیا۔ میں باقی آٹھ سکے غریبوں میں بانٹ دوں گا۔ یہ سن کر گارڈ مسکرایا ا
ور ??سے ٹکٹ دے دیا۔
پارک میں داخل ہوتے ہی چوہے نے دیکھا کہ وہاں ہر طرف رنگین کھیل اور مزیدار کھانے تھے۔ مگر اس ن
ے س?? سے پہلے اپنے وعدے کے مطابق آٹھ سکے غریب جانوروں میں تقسیم کیے۔ اس کی دیانت داری کی خبر پورے پارک میں پھیل گئی۔ پارک کے مالک نے اسے خصوصی اعزاز سے نوازا اور کہا۔ تمہاری ایمانداری تمہاری خوش قسمتی ہے۔
اس دن کے بعد سے گاؤں کے ہر بچے کو یہ سبق ملا کہ دیانت دار ہمیشہ خوش قسمت ہوتا ہے۔ خوش قسمت چوہا آج بھی اس تفریحی پارک کی کہانی سناتا ہے جو صرف سچائی پر کھلا ہے۔