پ
اکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں قدرت نے اپنی پوری شان دکھائی ہے۔ شمال میں قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے برف پوش پہاڑ ہوں یا جنوب میں بحیرہ عرب کا ساحل، ہر طرف فطرت کی رنگا رنگی نظر آتی ہے۔ دریائے سندھ کی وادی قدیم تہذیبوں کا گہوارہ رہی ہے، جو آج بھی اس خطے کی معاشی اور ثق
افتی زندگی کا مرکز ہے۔
ثق
افتی اعتبار سے پ
اکستان میں پنجابی، سندھی، پٹھان، بلوچی اور دیگر اقوام کے روایات کا امتزاج ملتا ہے۔ یہاں عید، بسنت، نوروز اور دیگر تہواروں کو انتہائی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ مقامی دستکاری، موسیقی اور کھانوں میں بھی اس تنوع کی جھلک واضح ہے۔
تاریخی لحاظ سے پ
اکستان میں موہنجو دڑو اور ہڑپہ جیسی قدیم تہذیبوں کے آثار ہوں یا مغلیہ دور کی عظیم الشان عمارتیں جیسے لاہور کا قلعہ اور بادشاہی مسجد، یہ سب ملک کے گہرے
تا??یخی تسلسل کی علامت ہیں۔
معیشت کے شعبے میں پ
اکستان زراعت، ٹیکسٹائل اور انف?
?رم??شن ٹیکن?
?لو??ی کی طرف تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ تاہم، آبادی میں اضافہ، تعلیمی مسائل اور توانائی کے بحران جیسے چیلنجز بھی درپیش ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر پ
اکستان جنوبی ایشیا، اسلامی دنیا اور عالمی برادری کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ چین کے ساتھ اقتصادی راہداری اور امریکا، سعودی عرب جیسے ممالک کے ساتھ شراکت داریاں ملک کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں۔
مختصر یہ کہ پ
اکستان ایک ایسا ملک ہے جو اپنی مشکلات کے باوجود اپنی ثق
افت،
تا??یخ اور قدرتی وسائل کی بدولت دنیا بھر میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اس کی ترقی کے لیے عوامی یکجہتی، تعلیم اور مستحکم حکومتی پالیسیاں کلیدی کردار ادا کریں گی۔